اقتصادی تعاون تنظیم
Economic Cooperation Organization
| |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
شعار: | |||||||||||||||||||||||||
صدر دفاتر | تہران، ایران | ||||||||||||||||||||||||
سرکاری زبانیں | انگریزی زبان | ||||||||||||||||||||||||
آبادی کا نام | یوریشیا | ||||||||||||||||||||||||
Leaders | |||||||||||||||||||||||||
ہلال ابراہیم آقا [1] | |||||||||||||||||||||||||
رقبہ | |||||||||||||||||||||||||
• کل | 7,937,197 کلومیٹر2 (3,064,569 مربع میل) (6واں) | ||||||||||||||||||||||||
• پانی (%) | 6.8 | ||||||||||||||||||||||||
آبادی | |||||||||||||||||||||||||
• 2017 تخمینہ | 463,011,736 (3را) | ||||||||||||||||||||||||
• کثافت | 58/کلو میٹر2 (150.2/مربع میل) | ||||||||||||||||||||||||
جی ڈی پی (پی پی پی) | 2015 تخمینہ | ||||||||||||||||||||||||
• کل | امریکی $4.7 ٹریلین (پانچواں) | ||||||||||||||||||||||||
جی ڈی پی (برائے نام) | 2016 تخمینہ | ||||||||||||||||||||||||
• کل | امریکی $1.6 ٹریلین (نواں) | ||||||||||||||||||||||||
کرنسی | |||||||||||||||||||||||||
منطقۂ وقت | یو ٹی سی+2 تا +5 | ||||||||||||||||||||||||
کالنگ کوڈ | |||||||||||||||||||||||||
ویب سائٹ www |
اقتصادی تعاون تنظیم یا ای سی او (فارسی: سازمان همکاری اقتصادی، اردو: اقتصادی تعاون تنظیم، ترکی زبان: Ekonomik İşbirliği Teşkilatı، (قازق: Экономикалық ынтымақтастық ұйымы)، ازبک: Iqtisodiy Hamkorlik Tashkiloti، (کرغیز: Экономикалык Кызматташтык Уюму)، (آذربائیجانی: İqtisadi Əməkdaşlıq Təşkilatı)، تاجک زبان: Ташкилоти ҳамкории иқтисодӣ، پشتو: اقتصادي همکاريو د سازمان) یا ای سی او ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جس میں 10 ایشیائی ممالک شامل ہے۔ یہ رکن ممالک کے درمیان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع ترتیب دے کر انھیں ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ اس کے رکن ممالک میں افغانستان، آذربائیجان، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان، ترکی، ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ ای سی او کا صدر دفتر ایران کے دار الحکومت تہران میں واقع ہے۔ اس تنظیم کا مقصد یورپی اقتصادی اتحاد کی طرح اشیاء اور خدمات کے لیے واحد مارکیٹ تشکیل دینا ہے۔
یہ تنظیم 1985ء میں ایران، پاکستان اور ترکی نے مل کر قائم کی تھی۔ اس تنظیم نے علاقائی تعاون برائے ترقی (انگریزی:Regional Cooperation for Development) یعنی آر سی ڈی کی جگہ لی جو 1962ء میں قائم ہوئی اور 1979ء میں اس کی سرگرمیاں ختم ہوگئیں۔ 1992ء کے موسم خزاں میں افغانستان سمیت وسط ایشیا کے 7 ممالک آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو بھی تنظیم کی رکنیت دی گئی۔
رکن ممالک کے درمیان میں 17 جولائی 2003ء کو اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم تجارتی معاہدہ (ECOTA) پر دستخط کیے گئے۔
اس تنظیم کے تمام رکن ممالک موتمر عالم اسلامی (او آئی سی) کے بھی رکن ہیں جبکہ 1995ء سے ای سی او کو او آئی سی میں مبصر کا درجہ بھی حاصل ہے۔
باضابطہ نام
[ترمیم]تنظیم کاری کی زبان انگریزی ہے جبکہ۔ جبکہ رکن ممالک کی زبانوں میں باضابطہ مندرجہ ذیل نام سے تنظیم جانی جاتی ہے :
- آذربائیجانی زبان: İqtisadi Əməkdaşlıq Təşkilatı
- فارسی زبان: سازمان همکاری اقتصادی
- کرغیز زبان: Экономикалык Кызматташтык Уюму
- اردو: اقتصادی تعاون تنظیم
- ترکی زبان: Ekonomik İşbirliği Teşkilatı
- قازق زبان: Экономикалық ынтымақтастық ұйымы
- تاجک زبان: Созмони Ҳамкории Иқтисодӣ
- ازبک زبان: Iqtisodiy Hamkorlik Tashkiloti
- پشتو زبان:د اقتصادي همکاريو سازمان
رکن ممالک
[ترمیم]سرکاری نام |
دار الحکومت |
رقبہ (کلومیٹر²) |
آبادی (2010) |
کثافت (فی کلومیٹر²) |
خام ملکی پیداوار (2010)(معمولی)[2] |
خام ملکی پیداوار (2010) (فی کس)[3]
|
کرنسی |
سرکاری زبانیں |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
افغانستان | کابل | 647,500 | 27,657,145 | 42.7 | $18.886 million | $565 | افغان افغانی | دری، پشتو زبان |
آذربائیجان | باکو | 86,600 | 9,802,000 | 113.2 | $37.556 million | $3,956 | Manat | آذربائیجانی زبان، روسی زبان (interethnic) |
ایران | تہران | 1,648,195 | 79,909,700 | 47.8 | $376.755 million | $4,683 | Rial | فارسی زبان |
قازقستان | آستانہ | 2,724,900 | 17,926,500 | 6.6 | $184.361 million | $7,453 | Tenge | قازق زبان، روسی زبان |
کرغیزستان | بشکیک | 199,900 | 6,120,400 | 30.6 | $6.551 million | $1,073 | Som | کرغیز زبان، روسی زبان |
پاکستان | اسلام آباد | 881,913 | 196,358,000 | 222.7 | $284.185 million | $1,468 | پاکستانی روپیہ | اردو، انگریزی زبان |
تاجکستان | دوشنبہ | 143,100 | 8,551,000 | 59.8 | $6.922 million | $800 | Somoni | تاجک زبان، روسی زبان (interethnic) |
ترکی | انقرہ | 783,562 | 79,814,871 | 101.9 | $857.429 million | $10,743 | ترکی لیرہ | ترکی زبان |
ترکمانستان | اشک آباد | 488,100 | 4,751,120 | 9.7 | $36.180 million | $6,622 | Manat | ترکمن زبان، روسی زبان (interethnic) |
ازبکستان | تاشقند | 447,400 | 32,121,000 | 71.8 | $66.502 million | $2,122 | Som | ازبک زبان، روسی زبان (interethnic) |
مبصرین
[ترمیم]اجلاس و جنرل سیکٹری
[ترمیم]اجلاسوں کی فہرست
[ترمیم]سربراہ ریاست | |||
---|---|---|---|
میٹنگ | تاریخ | ملک | مقام |
1st | فروری، 16-17 1992 | ایران | تہران |
2nd | 6-7 مئی 1993 | ترکیہ | استنبول |
تیسرا سربراہی اجلاس | 14-15 مئی 1995 | پاکستان | اسلام آباد |
چوتھا سربراہی اجلاس | 14 مئی 1996 | ترکمانستان | اشک آباد |
Extraordinary | 14 مئی 1997 | ترکمانستان | اشک آباد |
5th | 11 مئی 1998 | قازقستان | الماتی |
6th | 10 جون 2000 | ایران | تہران |
7th | 14 اکتوبر 2002 | ترکیہ | استنبول |
8th | 14 ستمبر 2004 | تاجکستان | دوشنبہ |
9th | 5 مئی 2006 | آذربائیجان | باکو |
10th | 11 مارچ 2009 | ایران | تہران |
11th | 23 دسمبر 2010 | ترکیہ | استنبول |
بارہواں سربراہی اجلاس | 16 اکتوبر 2012 | آذربائیجان | باکو |
تیرہواں سربراہی اجلاس | 1 مارچ 2017 [5][6] | پاکستان | اسلام آباد |
جنرل سیکٹریوں کی فہرست
[ترمیم]# | نام | ملک | مدت |
---|---|---|---|
1 | علیرضا سالاری[7] | اگست 1988 – جولائی 1992 | |
2 | شمشاد احمد | اگست 1992 – جولائی 1996 | |
3 | Önder Özar | اگست 1996 – جولائی 2000 | |
4 | عبدالرحیم گواهی | اگست 2000 – جولائی 2002 | |
5 | سید مجتبی ارسطو | اگست 2002 – جولائی 2003 | |
6 | بکژاسار نربایف | اگست 2003 – جنوری 2004 | |
7 | اشکات اورازبای | فروری 2004 – جولائی 2006 | |
8 | خورشید انوار | اگست 2006 – جولائی 2009 | |
9 | یحیی معروفی | اگست 2009 – جولائی 2012 | |
10 | شمیل السکروف | اگست 2012 – جولائی 2015 | |
11 | حلیل ابراهیم آچکا | اگست 2015 – جولائی 2018 | |
source | ECO Secretaries Generalآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ecosecretariat.org (Error: unknown archive URL) |
ای سی اور ثقافتی انسٹی ٹیوٹ (ای سی آئی)
[ترمیم]ECO Cultural Institute (ECI) is affiliated with ECO and aims at fostering understanding and the preservation of the rich cultural heritage of its members through common projects in the field of the کبیرالوسیط، ادب، فن، فلسفہ، کھیل کود and تعلیم۔[8]
دیگر
[ترمیم]- ECO Supreme Audit Institutions
- ECO Cultural Institute
- ECO Science Foundation
- ECO Educational Institute
- ECO Drug Control Coordination Unit
- ECO Trade promotion Unit
- ECO Post
- ECO Shipping Company
دیگر تنظیموں سے تعلقات
[ترمیم]All the ECO states are also member-states of the تنظیم تعاون اسلامی کی معیشت (OIC)، while ECO itself has observer status in the OIC since 1995. سانچہ:Supranational Islamic Bodies
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "۔:The Secretariat of Economic Cooperation Organization:۔"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2016
- ↑ "Report for Selected Countries and Subjects"۔ Imf.org۔ 2006-09-14۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2012
- ↑ Data refer to the year 2010
- ↑ ECO Secretariat[مردہ ربط] ECO Secretary General Meets the Representatives of Turkish Cyprus State in Tehran
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2017
- ↑ "Pakistan to host 13th ECO Summit in Islamabad next week"۔ ڈان (اخبار)۔ فروری 25, 2017۔ 28 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2017
- ↑ "ECO Secretary Generals"۔ Ecosecretariat.org۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2012
- ↑ "ECO Cultural Institute's Medals"۔ http://en.ecieco.org/۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2014 روابط خارجية في
|website=
(معاونت)
بیرونی روابط
[ترمیم]- ECO's Websiteآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ecosecretariat.org (Error: unknown archive URL)
- ECO's Cultural Institute
- ECO's Trade and Development Bank
- ECO's Drug Control Coordination Unitآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ecodccu.org (Error: unknown archive URL)
- ECO's Trade promotion Unitآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ eco-tpo.net (Error: unknown archive URL)
- ECO's Postآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ eco.post.ir (Error: unknown archive URL)
- Videos
- Iran and ECO – PressTV (2009)
- مضامین جن میں pr زبان کا متن شامل ہے
- Pages using collapsible list without both background and text-align in titlestyle
- علامت کیپشن یا ٹائپ پیرامیٹرز کے ساتھ خانہ معلومات ملک یا خانہ معلومات سابقہ ملک استعمال کرنے والے صفحات
- ہند ایرانی کثیر لسانی معاونت سانچے
- لوا پر مبنی سانچے
- مضامین جن میں تاجک لاطینی زبان کا متن شامل ہے
- بین الاقوامی تنظیم رہنمائی خانہ جات
- پاک ایران تعلقات
- اقتصادی تعاون تنظیم
- آذربائیجان قازقستان تعلقات
- آذربائیجان کی معیشت
- ازبکستان کی معیشت
- افغانستان تاجکستان تعلقات
- افغانستان کی معیشت
- ایران ترکیہ تعلقات
- ایران کی معیشت
- ایشیا کی بین الاقوامی تنظیمیں
- بین الاقوامی اقتصادی تنظیمیں
- پاک افغان تعلقات
- پاکستان-ترکیہ تعلقات
- پاکستان ازبکستان تعلقات
- پاکستان تاجکستان تعلقات
- پاکستان ترکمانستان تعلقات
- پاکستان کی معیشت
- تاجکستان ازبکستان تعلقات
- تاجکستان کی معیشت
- تجارتی اتحاد
- ترکمانستان کی معیشت
- ترکیہ کی معیشت
- قازقستان ازبکستان تعلقات
- قازقستان پاکستان تعلقات
- قازقستان کرغیزستان تعلقات
- قازقستان کی معیشت
- کرغیزستان ازبکستان تعلقات
- کرغیزستان تاجکستان تعلقات
- کرغیزستان کی معیشت
- افغانستان-تاجکستان تعلقات
- ٹائٹل اسٹائل میں بیک گراؤنڈ اور ٹیکسٹ الائن دونوں کے ساتھ ٹوٹنے والی فہرست کا استعمال کرنے والے صفحات