مندرجات کا رخ کریں

رابرٹ فسک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رابرٹ فسک
(انگریزی میں: Robert Fisk ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رابرٹ فسک 2008 میں نیوزی لینڈ میں ایک کتابوں کے ملے میں

معلومات شخصیت
پیدائش (1946-07-12) 12 جولائی 1946 (عمر 78 برس)
میڈسٹون، کینٹ، انگلستان
وفات 30 اکتوبر 2020ء (74 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈبلن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سکتہ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ لارا مارلوو (1994 - 2006)
عملی زندگی
تعليم لینسسٹر یونیورسٹی (بی اے، 1968 میں)
ٹرینٹی کالج، ڈبلن (پی ایچ ڈی، 1985 میں)
مادر علمی ٹرنیٹی کالج، ڈبلن
لنکاسٹر یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم سیاسیات   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مڈل ایسٹ میں د انڈیپنڈنٹ کے رپورٹر
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل صحافت [3]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ڈیلی ایکسپریس ،  لندن ٹائمز ،  دی انڈیپنڈنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
جامعہ گینٹ سے پی ایچ ڈی کی اعزازی سند (2006)[4]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رابرٹ فسک (انگریزی میں: Robert Fisk) (پیدائش؛12 جولائی 1946ء میڈسٹون، برطانیہ) | وفات : 20 اکتوبر 2020ء ایک برطانوی رپورٹر تھے جو مڈل ایسٹ میں انگریزی اخبار « د انڈیپنڈنٹ » کے لیے رپورٹنگ کرتے رہے ہیں۔ اور پچھلے 30 برس سے زیادہ سے اس علاقے میں کام کر رہے ہیں۔ 1976ء میں مڈل ایسٹ میں گئے، فسک ان چنندہ رپورٹروں میں سے ایک ہیں جو اسامہ بن لادن سے کئی بار ملے ہیں۔ اسامہ سے ان کی پہلی ملاقات سوڈان میں ہوئی تھی اور اخری بار افغانستان میں انھوں نے اس عالمی شہرت یافتہ سعودی کا انٹرویو لیا تھا۔

جنگوں پر رپورٹنگ کا ماہر

[ترمیم]

اپنے طویل صحافتی کیرئیر کے دوران رابرٹ فسک نے کئی جنگوں پر رپورٹنگ کی۔ ان میں اسرائیل کے لبنان پر 1978ء اور 1982ء کے حملے، 1979ء کا ایرانی انقلاب، ایران عراق جنگ (1980ء سے 1988ء)، سوویت یونین کا افغانستان میں آنا (1980ء)، پہلی کھاڑی جنگ (1991ء)، بوسنیا کی جنگ (1992ء سے 1996ء) اور الجزائر کی 1992ء میں شروع ہوئی خانہ جنگی شمار ہیں۔[5]

1992ء میں یہ رابرٹ فسک ہی تھے جنھوں نے لبنان کے قانا‎ میں اقوام متحدہ (UN) پر اسرائیلی بمباری کی خبر لیک کی تھی۔[5]

انعام

[ترمیم]

رابرٹ فسک اپنی بہادر رپورٹنگ کے لیے مشہور ہیں۔ انھیں اپنی دلیرانہ رپورٹنگ کے لیے کئی انعام ملے ہیں۔ ان میں سے کچھ انعام ہیں[5]:

  • اقوام متحدہ کا پریس ایوارڈ، 1986ء
  • دی برٹش جرنلسٹ اوف دی ایئر، سات بار
  • جوہنس ہوپکنس کا انٹرنیشنل جرنلزم کے لیے SIAS-CIBA ایوارڈ، 1996ء
  • ایمنسٹی انٹرنیشنل کا آور آل میڈیا ایوارڈ، 1998ء

کتابیات

[ترمیم]

فسک نے آج تک کئی کتابیں لکھی ہیں۔ کتابیں انگریزی میں ہیں اور ان کا ابھی تک اردو میں ترجمہ ہونا باقی ہے۔ نیچے ان کے نام ہیں:

  • فسک، رابرٹ (1975)۔ The Point of No Return: The Strike Which Broke the British in Ulster
  • فسک، رابرٹ (1983)۔ In Time of War: Ireland, Ulster and the Price of Neutrality 1939-45
  • فسک، رابرٹ (2001)۔ Pity the Nation: Lebanon at War
  • فسک، رابرٹ (2005)۔ The Great War for Civilisation: The Conquest of the Middle East

ان میں سے چوتھی کتاب کا عربی میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ عربی ترجمے کا نام « الحرب الكبرى تحت ذريعة الحضارة - الحرب الخاطفة » ہے۔ یہ کتاب بیروت میں 2008ء میں شركة المطبوعات للتوزيع والنشر نامی ناشر نے شائع کی تھی۔

حوالے

[ترمیم]

زیادہ معلومات کے لیے

[ترمیم]