مندرجات کا رخ کریں

جنسی عدم کارکردگی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

(انگریزی: Sexual dysfunction یا sexual malfunction یا sexual disorder)

جنسی عدم کارکردگی
تخصصطب نفسی&Nbsp;تعديل على ويكي بيانات

جنسی عدم کارکردگی، جنسی غیر فعالیت یا پھر جنسی بد نظمی ایک طرح کی مشکل صورت حال ہے جو ایک شخص یا ایک جوڑا ایک عام جنسی سرگرمی کے دوران محسوس کر سکتا ہے۔ اس میں جسمانی لذت، خواہش، ترجیحات، اشتعال یا ماقبل مباشرت خواتین کے سیال مادے کا جمع ہونے سے متعلق ہو سکتا ہے۔ طبی تشخیص کے مطابق جنسی عدم کار کردگی کے لیے یہ ضروری ہے کہ ایک شخص انتہائی تناؤ اور بین شخصی کھنچاؤ کے مرحلے سے گذرے۔ یہ تکلیف دہ دور کم از کم چھ مہینے تک کی میعاد پر محیط ہونا چاہیے (اس میں مختلف مادوں یا طبی کیفیات سے رو نما ہونے والی جنسی عدم کار کردگی شامل نہیں ہے)۔[1] جنسی عدم کار کردگی بڑی حد تک ایک شخص کی جنسی زندگی کی کیفیت کی سمجھ پر غیر معمولی طور پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔[2] متبادل اصطلاحات میں سے جنسی بد نظمی کی اصطلاح صرف جنسی عدم کار کردگی کے لیے ہی نہیں بلکہ شہوانی عدم توازن کے لیے بھی ہے؛ اسے کبھی کبھار جنسی ترجیحات کا عدم توازن بھی کہا جاتا ہے۔

انسانی جنسی رد عمل کا دورانیہ

[ترمیم]

جنسی تحریک حاصل کرنے پر، انسانی جنسی رد عمل کے دورانیے میں، اعضاء کا ردِ عمل چار مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ مراحل درجِ ذیل ترتیب سے عمل میں آتے ہیں:* جوش کا مرحلہ* ٹھہراؤکا مرحلہ* جنسی لطف کی انتہا کا مرحلہ* جنسی سکون کا مرحلہ[3]

بد نظمیاں

[ترمیم]

جنسی عدم کارکردگی کی وجہ سے کئی قسم کی بد نظمیاں رو نما ہو سکتی ہیں۔ ان میں کچھ کا احاطہ ذیل میں کیا گیا ہے۔

غیر سماجی شخصیت کی بد نظمی (Antisocial Personality Disorder)

[ترمیم]

ایسے کوگ جو غیر سماجی شخصیت کی بد نظمی سے متاثر ہوتے ہیں، ان کو یا تو سائیکو پاتھ کہا جا سکتا ہے یا پھر سوشیو پاتھ۔ تاہم یہ سمجھ لینے کی ضرورت ہے سائیکو پاتھ اور سوشیو پاتھ ضروری نہیں کہ ایک ہی ہوں۔ سوشیو پاتھ سائیکو پاتھوں سے اس اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں کہ ان کی شخصیتیں اکثر ان کے ماحول سے بنتی ہیں، جس کے بر عکس سائیکوپاتھ پیدائشی طور ماحول سے عدم آمیزشی دماغی بد نظمی (maladaptive brain disorder)سے متاثر رہتے ہیں۔ اس بد نظمی کو جھیلنے والے لوگ خطا کے احساس یا ندامت محسوس کرنے سے قاصر ہیں کیوں کہ یہ لوگ بار بار دوسروں کے حقوق کی پامالی کرتے ہیں، جس کے لیے حالات کا غلط استعمال، عادی طور پر جھوٹ کا استعمال وغیرہ کرتے ہیں، اس سب کا دوسروں پر کیا اثر ہو رہا ہے، یہ لوگ اس سے بے خبر ہوتے ہیں۔ کئی لوگ جو اس بد نظمی سے متاثر ہیں قبل از وقت جارحانہ یا جنسی رویے کا مظاہرہ کرتے ہیں جب کہ کئی لوگ اس بات کے لیے جد و جہد کرتے ہیں کہ ان لوگوں کو لمبے عرصے ایک قائم رہنے والے محبت بھرے فرد واحد تعلقات ملیں اور یوں ہی بنے رہیں۔[4]

جہاں سائیکو پاتھ لوگ مجرمانہ سرگرمیاں سکون قلب اور فطری اطمینان سے انجام دے دیتے ہیں، سوشیو پاتھوں کے بارے میں چند اور خصوصیات بہ طور خاص قابل غور ہے۔ ان لوگوں کا یا تو ضمیر بہت مختصر رخی ہوتا ہے یا تو عملًا ہوتا ہی نہیں ہے۔ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں، دھوکا دیتے ہیں اور دوسروں کا اپنے فائدے کے لیے استحصال کرتے ہیں۔ یہ لوگ جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، مگر پھر بھی لوگ توجہ نہیں دیتے کیوں کہ یہ لوگ عام انسانوں کی طرح نہیں سوچتے۔ کسی خالی الذہن معصوم شخص سے یہ لوگ اپنی مرضی کے مطابق کام کروا سکتے ہیں اور اسی سے وہ لوگ بہت خوش ہوتے ہیں۔[5]

سوشیو پاتھ اپنی حقیقی فطرت دوسروں سے لمبے عرسے تک چھپا سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی خوش اخلاقی ابتدا میں بہت اچھی اور پُر کشش لگتی ہے، مگر یہ غلط اور گمراہ کن ہے۔ ایسے لوگوں کی اچھائی اس وقت تک بر قرار رہتی ہے جب تک کہ کوئی ایسا مسئلہ رو نما نہ ہو جس میں یہ لوگ بر سر خطا نہ ہوں۔ مگر جیسے جیسے ایسے معاملے سامنے آتے ہیں جس میں ان کی خود کی غلطیاں سامنے آتی ہیں، یہ لوگ دوسروں کو قصور وار بتانے پر تلے ہوتے ہیں اور سامنے والے کو اسی بات کا قائل بناتے ہیں۔ ایسا شخس کی سلیم الفطرت شخص کی توجیہ کو بھی نہیں مانتا۔ یہ لوگ دوسروں کو جذباتی چوٹ پہنچا کر خود زخمی شخص کو خاطی بتاتے ہیں یا پھر دنیا بھر کو کسی ابھارے گئے مسئلے کا ذمے دار بتاتے ہیں۔ یہ لوگ عادی طور پر جھوٹے ہیں اور ان لوگوں معذرت خواہی تو اولًا ہوتی ہی نہیں اور جب ہوتی بھی ہے تو مصنوعی اور غیر فطری ہوتی ہے۔ اکثر لوگ غیر سماجی ہیں اور شاذ و نادر ہی کوئی دوست یا یار و مدد گار رکھتے ہیں کیوں کہ وہ دنیا سے آسانی سے نہیں جڑتے۔ تاہم ایک سوشیو پاتھ پھر بھی یہی کہتا ہے کہ "لوگ مجھ سے بلا وجہ نفرت کرتے ہیں/ دنیا میرے خلاف ہے"۔ سوشیو پاتھ شخصیات سے صرف عجیب و غریب فطرت کے لوگ یا پھر عزت نفس نہیں رکھنے والے لوگ یا پھر دونوں صفتوں کے حامل لوگ جڑتے ہیں۔[5]

مرد و زن کے تعلقات میں سوشیو پاتھ آدمیوں کا رویہ بے حد تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں جب ایک لڑکی اپنے سوشیو پاتھ بوائے فرینڈ سے دھوکے بازی کی وجہ سے تعلقات توڑتی ہے، متعلقہ لڑکا دنیا کو اور اس لڑکی کو یہی باور کرانے کی کوشش کرے گا کہ لڑکی نے اس کا ساتھ ترک کیا کیوں کہ وہ اسے اور اس کے اکیلے پن کو دور کرنے کی ضرورت کو سمجھ نہیں سکی۔[5]

خط سرحد شخصیت کی بد نظمی (Borderline Personality Disorder)

[ترمیم]

خط سرحد شخصیت کی بد نظمی، جسے انگریزی میں مختصرًا پی پی ڈی بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی بد نظمی کی کیفیت ہے جس سے متاثرہ لوگ اپنے جذبات اور خیالات پر قابو رکھنے میں مسائل سے پریشان ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اکثر غیر مستقبل، شورش سے بھرے اور انتہا پسندانہ تعلقات کا تجربہ کرتے ہیں۔ یہ لوگ کسی سے بھی کچھ ہی دنوں میں محبت میں گرفتار ہوتے ہیں اور انتہائی ڈرامائی انداز میں تعلقات توڑ دیتے ہیں۔ یہ لوگ کئی بار موڈ پر مبنی، غیر ذمے دارانہ، خود کو تباہ کرنے والے رویے سے دوچار ہوتے ہیں جس میں شراب خوری، منشیات، زائد از ضرورت طعام، فضول خرچی، ترک تعلقات کی تدارکی ہمبستری (rebound sex)، خود کے اعضا کو الگ کرنا یا نقصان پہنچانے کی کوشش شامل ہے۔ اس بد نظمی سے متاثر لوگ کہرے ترک تعلق تناؤ، علٰحفدگی کے تجسس اور اکیلے پن کے لیے عدم برداشت کی کیفیت سے دوچار ہیں۔

خط سرحد شخصیت کی بد نظمی ہمبستری کو کئی طرح سے متاثر کر سکتی ہے:

  1. خط سرحد شخصیت کی بد نظمی کا ہمبستری کے لیے رویہ : بی پی ڈی سے متاثرہ خواتین ہم بستری کے بارے میں منفی رویہ رکھتی ہیں اور عمومًا جنسی عدم تشفی محسوس کرتی ہیں۔# خط سرحد شخصیت کی بد نظمی اور رشتوں کی کیفیت: بی پی ڈی سے متاثرہ لوگ اپنے رشتوں میں کافی تنازع محسوس کرتے ہیں جس سے انھیں ہم بستری کے دوران منفی تجربہ ہوتا ہے۔# خط سرحد شخصیت کی بد نظمی اور جنسی بے راہ روی: بی پی ڈی سے متاثرہ لوگ کئی بار موڈ پر مبنی رویوں کا مظاہرہ کرتے ہیں، جس کی جزوی وجہ ان کا انتہائی جذباتی رد عمل (غصہ، خوف، محبت، اکیلاپن، جلاپا، خالی پن) ہے۔ بی پی ڈی سے متاثرہ لوگوں میں اتفافی ہمبستری کا رجحان اور متعدد ساجھے داروں کی موجودگی کا امکان زیادہ ہے۔[4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Nolen-Hoeksema، Susan (2014)۔ Abnormal Psychology۔ 2 Penn Plaza, New York, NY 10121: McGraw-Hill۔ ص 366–367۔ ISBN:978-1-259-06072-4{{حوالہ کتاب}}: صيانة الاستشهاد: مكان (link)
  2. Eden K.J., Wylie K.R. (2009)۔ "Quality of sexual life and menopause"۔ Women's Health۔ ج 5 شمارہ 4: 385–396۔ DOI:10.2217/whe.09.24
  3. "جنسی صحت سے متعلق اپنے مسائل پر معلومات افزا بات چیت میں شامل ہوں"۔ 2017-07-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-28
  4. ^ ا ب "Sex and Personality Disorders"۔ 2018-03-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-01
  5. ^ ا ب پ Top definition: Sociopath